پشا و ر 17 دسمبر ( ایجنسیز) ورسک روڈ پر واقع آرمی اسکول پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 132 بچوں سمیت 9 اسٹاف ممبر بھی شہید ہوئے، دہشت گرد پچھلے راستے سے اسکول میں داخل ہوئے اور آڈیٹوریم میں موجود بچوں کے اجتماع پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے بعد کوئیک رسپانس فورس 10 سے 15 منٹ کے دوران وہاں پہنچی اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی جس میں حملہ کرنے والے ساتوں دہشت گرد مارے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول میں کل 1100 کے قریب بچے اور اسٹاف ممبر رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 960 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا جب کہ حملے میں 121 بچوں سمیت3 اسٹاف ممبرز زخمی ہیں، حملے میں ایس ایس جی کے 7
جوان اور 2 افسران بھی زخمی ہوئے جبکہ دونوں افسران کی حالت تشویشناک ہے۔
دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے مرکزی ترجمان محمد عمر خراسانی نے برطانوی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے واقعہ کی ذمہ داری قبول کی اور کہا کہ یہ کارروائی شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ضربِ عضب اور خیبر ایجنسی میں جاری آپریشن خیبر ون کا جواب ہے۔ اس اندوہناک سانحہ پر وزیر اعظم نواز شریف نے 3 روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے جب کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب حکومت نے بھی دہشت گردوں کے اس مکروہ فعل کی مذمت کرتے ہوئے صوبے بھر ميں 3 روزہ سوگ كا اعلان کیا ہے۔